Friday, September 5, 2014

چینی صدر کا دورہ پاکستان حقائق اور افواہیں





 ملک میں جاری شدید سیاسی بحران کا بظاہر کوئی حل نکلتا نظر نہیں آتا. حکومت اور اسکی اتحادی جماعتیں جہاں خود انتخابات میں دھاندلی کا اعتراف کرتے ہیں وہیں اس آلودہ جمہوریت کو بچانے کی قراردادیں بھی منظور کرتے نظر آتے ہیں.کہیں امریکا کو حمایت کرنی پڑتی ہے تو کہیں امن کی آشا کی کوششیں کرنے والے ڈیمو کریسی بلکہ ڈیمو کریزی کی حمایت میں سب سے آگے نظر آتے ہیں. پچلھے چند دنوں میں رونما ہونے والے واقعات نے جہاں پاکستانی جمہوریت کی حقیقت واضح کردی وہاں بہت سارے جمہوریت کے علمبرداروں کی حقیقت بھی سامنے آگئی.چوہدری نثار اور احسن اقبال نے ٹویٹر پر عمران خان اور قا دری کو چینی صدر کے دورہ منسوخ کرنے کا ذمہ دار ٹھرایا اور افسوس کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان میں اربوں روپے سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا تھا. یہ خبریں میڈیا پربھی چلائی گئیں اور ایک عام پاکستانی کے ذہن میں یہ بات بٹھانے کی کوشش کی گئی عمران اور قادری کی وجہ سے پاکستان کی نہ صرف بے عزتی ہوئی بلکہ بہت بڑا نقصان بھی ہوا لیکن اگر ہم اس واقعہ کی حقیقت جاننے کی کوشش کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ حکومت نے عوامی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ایک اور جھوٹ بولا. حقائق جاننے کے لیے میرے ایک دوست نے جب چین کی فارن افئیرز کی وزارت سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ نہ تو انہوں نے اس بارے میں کوئی معلومات جاری کی ہیں اور نہ ہی اس قسم کے کسی دورے کی کوئی تاریخ ہی جاری کی گئی ہے تو منسوخی کیسی اس بارے میں جب پاکستان کے فارن آفس سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی یہی کہا کہ ہمیں اس دورے کے کسی تاریخ کا علم نہیں ہے. یہ حساس نوعیت کے معاملات ہیں حکومتی اراکین کو اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کے واحد سٹریٹجک پارٹنر اور دوست ملک کے صدر کے بارے میں ایسے ننگے جھوٹ سے اجتناب کرنا چاہئیے. جہاں تک چین کی طرف سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی افواہوں کا تعلق ہے تو یہ بے بنیاد ہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ سات فیصد سود پر قرض کا ماہدہ ہے جسکا فائدہ پاکستان کو نہیں بلکہ میاں منشا اور شہباز شریف کو ہی ہونا تھا .
             نواز حکومت اپنے مفاد اور تحفظ کے لیے کبھی اس ٹی وی چینل کا سہارا لے رہی ہے جس نے بھگوان سے معافی مانگنے والے انڈین ایجنٹ کو پاکستانی ثابت کرنے کی بھر پور کوشش کی اور نظریہ پاکستان کی کھل کر مخالفت کی. اسی چینل نے پاکستان کی مقدس آرمی اور آئی ایس آئی کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کی.
             افسوس کی بات تو یہ ہے کہ نواز حکومت کی حمایت میں صرف ملک دشمن عناصر ہی سامنے آرہے ہیں مودی جسکو اسلام اور خصوصا پاکستان دشمنی کی بنا پر ووٹ ملا میاں صاحب کی حکومت کی حمایت کرچکے ہیں دوسری طرف بدنام زمانہ جیو چینل ہے کہیں عاصمہ جہانگیر ہیں تو کہیں ماروی سرمد اور کہیں پاکستان آرمی کے خلاف بغاوت کرنے والا نجم سیٹھی .پچلھے دنوں جب آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کے دھرنے اپنی پوری طاقت دکھا رہے تھے تو ہندوستان نے پاکستانی سرحدوں پر فائرنگ کرکے حالت کشیدہ کیے اور اب جب ماہرین یہ کہنا شروع ہوگئے کہ تاریخ کی بد ترین شلینگ کے باوجود دھرنوں کا نہ ختم ہونا انکی بہت بڑی کامیابی ہے تو ہندوستان نے پاکستان پر پانی چھوڑا جسکی وجہ سے ملک بھر میں سیلاب نے تباہی مچادی اور الطاف حسین نے عمران اور قادری کو دھرنے ختم کرنے کا مشورہ دیا. پاکستان میں جاری بارشوں کی وجہ سے سیلاب ضرور آیا ہے لیکن ماہرین کے مطابق اصل تباہ کاری تب ہوئی جب انڈیا نے بغیر پیشگی اطلاع کے پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑا.

     

   

No comments:

Post a Comment