Monday, August 4, 2014

پاکستان اور اسرائیل کا مستقبل (حصہ دوم ) دجال کی حقیقت

 

پاکستان اور اسرائیل کا مستقبل (حصہ دوم )

گزشتہ تحریر میں ہم نے اسرائیلی زاینسٹ یہودیوں اور ان کے  نجات دہندہ دجال کا  مختصر ذکر کیا تھا.

یہاں میں چند احادیث کا حوالہ دونگا جس سے دجال کی حقیقت آپ کے سامنے واضح ہوجائیگی.
١: "حضرت عبدللہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا " یقینا`` اللہ تعالیٰ تم پر مخفی نہیں بلاشبہ اللہ تعالیٰ کانا نہیں جبکہ مسیح دجال داہنی آنکھہ سے کانا ہوگا اور اس کی وہ آنکھہ ایسی ہوگی جیسے انگور کا پھولا ہوا دانہ" (بخاری و مسلم )

اس حدیث سے چند باتیں واضح ہیں ١: دجال داہنی آنکھہ سے کانا ہوگا. ٢: وہ خدائی کا دعوہ کریگا. ٣: وہ عیب دار ہوگا جبکہ اللہ تعالیٰ تمام عیبوں سی پاک ہے.

 ٢: حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا " کوئی ایسا نبی نہیں گزرا جسنے اپنی امت کو جھوٹے کانے (یعنی دجال) سے نہ ڈرایا ہو آگاہ رہو، دجال کانا ہوگا اور تمہارہ پرودگار کانا نہیں، نیز اس(دجال) کی دونوں آنکھوں کے درمیان ک ف ر لکھا ہوا ہوگا "  (بخاری و مسلم )

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ فتنہ دجال کوئی معمولی فتنہ نہیں تبھی تو اللہ کے سارے انبیا علیھم السلام نے اپنی امتوں کو اس سے ڈرایا. یہاں یہ بھی  واضح رہے کہ موجودہ دور میں اسرائیلی زاینسٹ یہودی خود کو سیدنا موسیٰ علیھ السلام اور تورات سے منسوب کرتے ہیں جبکہ حدیث میں  واضح بتایا گیا ہے کہ ہر نبی نے اپنی امت کو ڈرایا ہے جسکا مطلب ہے کہ ان  اسرائیلی زاینسٹس کو تورات اور سیدنا موسیٰ علیھ السلام سے کوئی نسبت نہیں ورنہ دجال کی پیروی کی بجائے اس کی مخالفت کرتے. اس حدیث میں ایک اور بڑی نشانی بیان کی گئی ہے وہ ہے دجال کے ماتھے پر ک ف ر کے حروف جوکہ اسکی پیشانی پر آنکھوں کا درمیان لکھے ہونگے- 

٣: حضرت حذیفہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا "دجال اس حالت میں ظاہر ہوگا کہ اس کے ساتھہ پانی ہوگا اور آگ ہوگی، تاہم لوگ جس چیز کو پانی سمجھیں گے وہ حقیقت میں جلانے والی ہوگی اور جس چیز کو لوگ آگ سمجھیں گے وہ حقیقت میں ٹھنڈہ اور شیریں پانی ہوگا پس تم میں سے جو شخص اس کو پاۓ تو اس کو چاہیے کہ اس چیز میں گرنا پسند کرے جس کو وہ آگ کی صورت میں دیکھے ( کیونکہ وہ آگ نہیں ہوگی بلکہ نہایت شیریں اور پسندیدہ پانی ہوگا ) " (بخاری و مسلم )

ہمیں اس حدیث کے ظاہری اور پوشیدہ دونوں معنوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے.
یا تو یہ معنی ہیں کہ دجال اپنی مخالفت کرنے والوں پر بموں کی آگ برسائیگا اور اس خبیث کے ہاتھوں شهید ہونے والوں کو اللہ تعالیٰ جنت کے چشموں کا ٹھنڈا پانی پلائیں گے جکہ دجال کے ساتھی جو دنیا میں دجال کے ساتھہ شراب پینے والے ہونگے وہ آخرت میں جہنم کی آگ میں ہونگے. ( یہ تشریح قران کے موافق بھی ہے )

اور یا یہ معنی ہونگے کہ دجال اپنی شبدہ بازی سے آگ کو پانی اور پانی کو آگ بنا کر پیش کریگا.

 یا پھر یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اسکی آگ حقیقی ہو مگر اللہ تعالیٰ اس آگ سے جلانے کی تاثیر ہی ختم کردے جسطرح سیدنا ابراہیم علیھ السلام کے لیے نمرود کی آگ کو ٹھنڈا کردیا تھا اور پانی میں آگ کا اثر پیدا کردے.  مگر اس سے یہ بھی تو ہوسکتا ہے کہ دجال کا پانی پینے کے بعد لازمی لوگ ہلاک ہونگے یا جلینگے اور ان کا انجام دیکھہ کر پھر اسکا پانی کوئی نہ پیئے جبکہ دجال ایسا کبھی بھی نہیں چاہیگا. (فقط واللہ العالم) 

مختلف احادیث سے دجال کے بارے میں جو معلومات ملتی ہیں اگر ان کا اجماعی جائزہ لیا جائے تو دجال کی درجہ ذیل خصوصیات اور نشانیاں واضح طور پر سامنے آتی ہیں-
١: دجال جوان ہوگا.
٢: اسکے بال گھنگھریا لے ہونگے جو کسی درخت کی جڑ کی مانند ہونگے.
٣: اسکا جسم مظبوط اور رنگ سرخی مائل ہوگا.
٤: وہ داہنی آنکھہ سےاندھا ہوگا.
٥: دجال کے ماتھے پر ک ف ر کے حروف ہیں جواسکی پیشانی پر آنکھوں کا درمیان لکھے ہونگے.
٦: وہ شام اور عراق کے درمیانی راستے سے نمودار ہوگا.
٧: ایران کے شہر اصفہان کے ستر ہزار یہودی اسکے پیروکار ہونگے.
٨: وہ زمین میں دائیں بائیں فساد پھیلائے گا.
٩: شروع میں مصلح یا پیغمبر ہونے کا اور بعد میں خدائی کا دعوہ کریگا.
١٠: دنیا کے تمام شیاطین اس کے ساتھہ ہونگے جو اسکے حکم پر کبھی کسی مردے کا روپ دھارینگے کبھی کسی جانور کا.
١١: زمین کے خزانے اسکے پھیچے پھیچے ہونگے.
١٢: آسمان سے بارش برسائیگا زمین سے فصل اگائیگا.
١٣: مردوں کو زندہ کریگا.
١٤: وہ ملک ملک شہر شہر پھریگا مگر مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ میں داخل نہیں ہوسکے گا.
١٥: مدینہ کے باہر ایک کھارے علاقہ میں پڑاؤ ڈالیگا. (دجال پیلس مدینہ کے قریب جبل حبش کے اوپر تعمیر ہوچکا ہے )
١٦: وہاں سسے شام کا رخ کریگا. ( نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانے میں اسرائیل نہیں تھا.)
 ١٧: عیسیٰ علیہ سلام اس کو باب لد کے مقام پر پکڑینگے تو دجال ان کے سامنےایسے ہوجائیگا جیسے نمک پانی میں گھل جاتا ہے.
مذکورہ بالا احادیث اور نشانیوں سے آپ بخوبی دجال کی صورت و خصلت اور اس شدید فتنہ کا اندازہ لگا سکتے ہیں جو اسنے دنیا میں برپا کرنا ہے. 
دجال کے بارے میں بتانے کا مقصد صرف یہ تھا کہ آپ اسرائیلی یہودیوں کے اس نجات دھندہ کو پہچان لیں جسکا وہ انتظار کر رہے ہیں اور جسکی حکومت قائم کرنے کے لئیے انہوں نے  یو - این - او اور نیٹو جیسے ادارے قائم کئیے جو نیو ورلڈ آرڈر کے نفاذ کے لئیے کام کر رہے ہیں.
دجال کا سب سے بڑا مدد گار ابلیس بذات خود دجال کے پیروکار یہودیوں کی رہنمائی کر رہا ہے (جاری ہے) 
  

 

1 comment:

  1. Awesome....I am waiting for the concluding article.....the last episode of this........lets see what happens... although I already know all of this stuff but seeing it in a combined word order is good.........awesome effort and well done... keep it up.

    ReplyDelete