Thursday, August 1, 2013

زاہدان شہر اور عامر لیاقت

زاہدان شہر اور عامر لیاقت

زاہدان شہر اور عامر لیاقت 

ایران کے شہرزاہدان کا پرانا نام دوزداب تھا جسکے معنی ہیں پانی کے چور یا آپ اس کو بحری قزاق بھی کہہ سکتے ہیں.
یہ شہر پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ سرحد سے صرف ٢٥ میل کے فاصلے پر ہے یہاں پر بلوچی فارسی اور کسی حد تک پشتو بھی بولی اور سمجھی جاتی ہے. پاکستان کی آزادی سے قبل افغانستان کے تاجر متحدہ ہندوستان جبکہ سکھ اور ہندو تاجر موجودہ پختونخواہ، بلوچستان، افغانستان سمیت ایران کے مذکورہ شہر دوزداب تک تجارتی غرض سے جاتے تھے. اپنے مخصوص حلیئے کی وجہ سے کم تعداد میں ہونے کے باوجود شہر بھر میں نمایاں نظر آتے.

دوزداب شہر کی تقدیر اس وقت بدلی جب شاہ ایران رضا شاہ شہر کے دورے پر آئے. اور اس نے سادہ لباس میں ملبوس لمبی دھاڑیوں والے یہ لوگ جنہوں نے سروں پر پگڑیاں بھی باندھی ہوئی تھیں دیکھا تو بول اٹھا کہ یہ تو پورا شہر ہی زاہدوں (متقی اور پرہیزگار) لوگوں کا ہے بغیر تحقیق کے ہی بحری قزاقوں کے شہر کو زاہدان بنادیا.
انسانی تاریخ میں اسطرح کی کئی مضحکہ خیز غلطیاں ہوئیں کہ جن کو بعد میں بھی درست نہیں کیا گیا. اب اسی طرح کی غلطی ہمارے ملک میں بھی ہوئی جب ایک بھانڈ نے کسی عالم کا روپ دھارا اور ہم نے بھی بغیر تحقیق کے ہی اسکو عالم ماننا شروع کردیا اب اسکی مرضی وہ رمضان کا مذاق اڑائےیاانسان کا کیونکہ بھانڈ (مسخرے ) کا کام ہی مذاق اڑانا ہوتا ہے.
مداری تب ہی بندر کو نچاتا ہے جب اسکے ارد گرد مجمع ہو ورنہ بندر کو کیا پڑی ہے خواہ مخواہ خود کو ہلکان کرتا رہے.
ہم اگر بندر کا تماشہ دیکھنا چھوڑ دیں تو کیا خیال ہے وہ پھر ناچے گا. سوچیتے. 

                                                                                                                                                                   



پندرہ منٹ میں تین لاشیں.


آج جب کیلنڈر پرنظر پڑی تو معلوم ہوا کہ پچلھے دس دنوں سے میں نے اس پر تاریخ تبدیل نہیں کی- اپنے میز کرسی کی صفائی کے بعد کیلنڈر کے اوراق پلٹا کر اسکو یکم اگست تک لےآیا. اگست کا مہینہ اور رمضان المبارک آج پھر اکٹھے ہیں-
یہی اگست کا مہینہ تھا اور رمضان کی ستائیسویں رات تھی جب الله تعالی نے مسلمانان برصغیر کی دعاوں اور قربانیوں کو قبول کرتھے ہوئے انہیں ایک آزاد وطن پاکستان عطا کیا تھا- آج ہم بڑے جوش و جذبے سے یہ دن مناتے ہیں اور مختلف طریقوں سے اپنی خوشیوں کا اظہار  کرتے ہیں- ہر شخص کو ہر قوم کو اپنی خوشیاں منانے کا حق ہے لیکن ہر چیز کے کچھ اصول و ضوابط  ہوتے ہیں کوئی قاعدہ قانون ہوتاہے مگر افسوس کہ آزادی کی سالگرہ والے دن ہم خود کو ملکی قانون اسلامی شریعت اور اور معاشرتی اقدار سے بالاتر سمجتھے ہوئے ہر وہ کم کرتے ہیں جو کسی بھی طور جائز نہ ہو.
یہ ٢٠٠٩ کی ١٣ اور ١٤ اگست کی درمیانی رات کا واقعہ ہے جب میں ایک مریض کی عیادت کے بعد راولپنڈی سے     اسلام آباد واپس آرہا تھا مری روڈ پر پہنچا تو یوں لگا جیسے پاکستان بھر کی موٹرسائیکلیں یہاں جمع ہوگئی ہوں نوجوانوں کے گروہ در گروہ ان موٹرسائیکلوں پر اپنے کرتب دکھا رہے تھے. ان موٹرسائیکلوں میں شاید ہی سائلنسر نام کی کوئی چیز ہو ہرطرف سے ٹاں ٹوں کی آوازیں آرہی تھی میں جلد از جلد یہاں سے نکلنا چاہ رہا تھا جیسے تیسے کرکے میں اس ہجوم سے نکلا میں ابھی بمشکل ایک کلومیٹر ہی اگے گیا ہونگا کہ موٹرسائیکلوں کا یہ ریلہ کسی طوفان کی طرح میری گاڑی کو اوورٹیک کرتا ہوا گزرا اچانک ہی ان میں سے دوموٹرسائیکلیں آپس میں ٹھکرائیں اور ان کے سوار قلابازیاں کھاتے ہوئے گر پڑھے. میں گاڑی روک کر ان کی مدد کو پہنچا ساتھ ہی پولیس کی ایک گاڑی بھی آئی لیکن ہم ان جوانوں کی کوئی مدد نہ کرسکے وہ دونوں ہی انتقال کرچکے تھے. چند منٹ بعد میں وہاں سے شدید صدمے کی حالت میں روانہ ہوا فیض آباد پہنچا تو لوگوں کا ایک مجمع تھا جنہوں نے پوری سڑک کو گھیر رکھا تھا آگے نکلنے کا کوئی راستہ نہ پاکر میں بھی گاڑی سے اتر آیا تب مجھے معلوم ہوا کہ ایک اور جوان موٹرسائیکل پر کرتب دکھاتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا.

معلوم نہیں ملک بھر میں کتنے جوان اس دن اپنی زندگیاں گنوا چکے ہونگے. 

           ایسے میں کس کو الزام دیا جا ئے؟ کسکو ذمہ دار ٹہرایا جائے؟ 

پولیس کو حکومت کو یا ان والدین کو جوبچوں کی خواہشات کو تو بہ ہر طور پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ان کو اس سے کوئی سروکار نہیں کہ ان کے بچے کیا کرتے ہیں کہاں جاتے ہیں. اب پھر آزادی کی سالگرہ آنے والی ہے میری تمام والدین سے گزارش ہے کہ ہر قیمت پر اپنے بچوں کو اس جان لیوا تفریح سے دور رکھیں کیونکہ جوان بچے کی لاش پر رونا ان کو اس خطرناک کھیل سے باز رکھنے سے لاکھ گنا مشکل کام ہے.  

      

2 comments:

  1. Allah Subhan w tallah hamri halat par rahman farmay or hama se deen ka kam le or hamian deen ka mazaq bnane walo se bachay. Ameen

    ReplyDelete
  2. Allah Pak hamain, hamari naslon or nojawano ko aqal o khirad ata karay or ham per raham farmaye, or hamain bakhsh day....amin

    ReplyDelete